Skip to main content

پاکستان کوبدنام کرنے کےلئے بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ کی ایسی کوشش کہ جان کرآپ کی ہنسی چھوٹ جائے گی

پاکستان کوبدنام کرنے کےلئے بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ کی ایسی کوشش کہ جان کرآپ کی ہنسی چھوٹ جائے گی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے پاکستان کوبدنام کرنے کےلئے اب کرائے پراحتجاجی مظاہرے کراناشروع کردیئے ہیں جس کی ایک مثال جنیوامیں ہونے والاپاکستان کےخلاف بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کاجعلی احتجاج منظرعام پرآگیاجس میں مظاہرہ کرنے والوں میں کوئی بھی پاکستانی شامل نہیں تھابلکہ کرائے کے لوگ لاکرپاکستان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرایاگیاجس کی تصدیق ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بھی ہوگئی بلوچستان کے معاملے پر پراپیگنڈہ کرکے پاکستان کو بدنام کرنے کے ’’را’’ کے ایک اور منصوبے کا بھانڈا پھوٹ گیا ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کی جانب سے کچھ روز سے بلوچستان کے معاملے پر پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے مسلسل جھوٹا پراپیگنڈہ کیا جا رہا تھا جوسرراہ ہی ایک پاکستانی ٹی وی چینل نے پھوڑڈالا۔ بھارتی میڈیا کچھ روز سے خود ساختہ بلوچ رہنما براہمداغ بگٹی کی قیادت میں جنیوا میں ہونے والے ایک احتجاج کو لے کر پراپیگنڈہ کیا جا رہا تھا کہ یہ لوگ بلوچ ہیں جو پاکستان سے آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تاہم اب باقائدہ تحقیق کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ اس احتجاج میں شامل ہونے والے کسی بھی شخص کا کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔ اس احتجاج میں جن لوگوں کو بلوچ بنا کر دکھایا گیا ہے وہ دراصل جنیوا کے محاجر کیمپ میں مقیم کچھ لوگ ہیں۔ ان لوگوں کی اشکال سے واضح ہے کہ ان کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہےاس مظاہرے میں شامل افراد کی شکلیں بھی پاکستان توکیاجنوبی ایشیائی کسی بھی ملک کے شہریوں سے نہیں ملتی تھیں ۔

Comments

Popular posts from this blog

Suicide Bomber hailed from Afghanistan. Entered through Torkham Border a...

Suicide Bomber hailed from Afghanistan. Entered through Torkham Border and I brought him to Lahore.  لاہور دھماکے کے گرفتار سہولت کار کا اعترافی بیان سامنے آگیا۔

داستان گمنام محافظوں کی

شہید ہونے والی آئی ایس آئی آفیسر کو داعش نے نہیں پنجابی طالبان نے شہید کیا ہے۔ شرٹ کی بیک سائیڈ پہ لکھی ہوئی تحریر جسے عربی انداز میں لکھنے کی کوشش کی گئی ہے وہ اردو اندازِتحریر ہے عربی نہیں۔ بچے کھچے پنجابی طالبان جو ٹی ٹی پی کے ہیں وہ داعش کا نام استعمال کر رہے ہیں جس کے پیچھے دو بڑے مقاصد ہیں۔ ان کو کنٹرول کرنے والے عالمی سطح پر یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ داعش پاکستان میں بہت فعال ہو چکی ہے۔ تا کہ پرامن پاکستان کے متعلق جو تاثر دنیا میں قائم ہو رہا ہے وہ مسخ ہو سکے۔ دوسرا مقصد یہ ہے کہ پاکستان میں داعش کی تشہیر اس انداز سے کی جائے کہ شام و عراق میں لڑنے والے جتھے جو داعش کی پیروی میں لڑ رہے ہیں وہ یہاں کا رخ کریں۔ اسطرح جوجنگ وہاں مسلط ہے وہ پھیل کر یہاں آجائے ساری زندگی گمنامی میں رہ کر ہماری حفاظت کرنے والے عام طور پر گمنامی میں شہید ہو جاتے ہیں۔ ہمیں پتہ تک نہیں چلتا اور وہ ہم پہ قربان ہو چکے ہیں۔ ہمارے فوجی جوان جب شہید ہوتے ہیں ہمیں پتہ ہوتا ہے کہ ہمارے لیے اور اس ملک کےلیے شہید ہوئے ہیں، ہم فخر سے دنیا کو بتا سکتے ہیں کہ دیکھو ہمارے دفاع پہ متعین کتنے شوق سے اللہ کی راہ ...

ہیڈکانسٹیبل رافعہ قسیم

سال 2002کے بعد جب پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں نے اپنی کارروائیاں تیز کیں تو معاشرے کا کوئی بھی طبقہ اس سے محفوظ نہیں رہ سکا ۔ حملہ آوروں نے 1000 سے زائد سکولوں اور درجنوں ہسپتالوں، پلوں، نجی املاک، پولیس تھانوں اور سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ جنازوں، مساجد اور مزاروں تک کو نہیں بخشا۔ صوبہ خیبر پختونخوا اور فاٹا ان کا خصوصی طور پر نشانہ بنے۔ لاتعداد سرکاری ملازمین کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کا ایک نتیجہ یہ نکلا کہ متعدد علاقوں میں ملازمین کو حالات کے جبر کے باعث ملازمتیں بھی چھوڑنی پڑیں۔ سال 2007کے بعد حملوں کی تعداد میں یکدم شدت آئی تو صورت حال قابو سے باہر ہونے لگی اور اس سے نمٹنے کے لئے جہاں ہماری افواج میدان میں ایک نئے جذبے کے ساتھ نکلنے پر مجبور ہوئیں، وہاں ایف سی اور پولیس بھی عوام کے تحفظ کے لئے میدان میں نکل آئیں۔ایک اندازے کے مطابق سال 2013 تک صوبہ خیبرپختونخوا کے 1570 سے زائد پولیس اہلکاروں کی شہادتیں ہوئیں جن میں 100افسران بھی شامل ہیں۔ پولیس نے نہ صرف سیکڑوں شہادتیں دیں بلکہ عوام کے تحفظ کے لئے 24خودکش حملوں سمیت 80 سے زائد براہ راست حملے بھی بر...